مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » مناسک حج

رمی جمرات کے مستحاب ← → وقوف عرفات کے آداب

وقوف مزدلفہ کے آداب

یہ بہت زیادہ ہیں ہم ان میں سے چند بیان کریں گے:

۱
۔ عرفات سے سکون اور وقار کے ساتھ استغفار کرتے ہوئے روانہ ہوں اور سیدھے ہاتھ کی طرف سرخ ٹیلے کے قریب پہچ کر یہ دعا پڑ ھیں:
اللھم ارحم مرقفی و زد فی عملی و سلم لی دینی و تقبل مناسکی

۲
۔ معتدل رفتار کے ساتھ چلنا

۳
۔ نماز مغرب و عشاء کو مزدلفہ میں ایک اذان اور اقامت کے ساتھ پڑھنا چاہے ایک تہائی رات گزر جائے ۔

۴
۔ راستے کے دائیں طرف وادی کے درمیان پہچ کر مشعر کے قریب سواری سے اتر جائے اور پہلی مرتبہ حج کرنے والے کے لیے مستحب ہے کہ مشعر الحرام کی زمین پر پیر رکھے۔

۵
۔ رات عبادت اور منقولہ و غیر منقولہ دعاؤں میں گزارے، منقولہ دعاؤں میں سے ایک دعا یہ ہے:
اللھم ھذہ جمع، اللھم انی اسئلک ان تجمع لی فیھا جوامع الخیر، اللھم لا تویسنی من الخیر الذی سئلتک ان تجمعہ لی فی قلبی و اطلب الیک ان تعرفنی ما عرفت اولیایک فی منزلی ھذا، و ان تقینی جوامع الشر ۔

۶
۔ صبح تک طہارت میں رہے پھر نماز فجر ادا کرکے خدا کی حمد و ثنا کرے اس کی نعمتوں کو اور محبتوں کو یاد کرے اور نبی کریم پر درود بھیجے اور یہ دعا پڑھے:
اللھم رب المشعر الحرام فک رقبتی من النار و اوسع علی من رزقک الحلال و دراعنی شر فسقة الجن والانس، اللھم انت خیر مطلوب الیہ و خیر مدعو و خیر مسئول و لکل وافد جائزآة فاجعل جائزت فی موطنمی ھذا ان تقلیلنی عثرتی و تقبل معذرتی وان تجاثز عن خطیئتی، ثم الجعل التقوی من الدنا زادی ۔

۷
۔ مزدلفہ سے رمی کے لیے سات کنکر اٹھائے ۔

۸
۔ جب وادی محسر سے گزرنے لگے تو سو قدم تیز تیز چلے اور یہ دعا پڑھے:
اللھم سلم لی عھدی و اقبل توبتی و اجب دعوتی و اخلفنی بخیر ممن ترکت بعدی ۔
رمی جمرات کے مستحاب ← → وقوف عرفات کے آداب
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français