مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل

(۱۶) سرقفلی (پگڑی) ← → (۱۴) بینک میں نوکری کرنا

(۱۵) انشورنس (بیمہ)کامعاہدہ

انشورنس کےمعاہدوں کےمطابق انشورنس کرنے والا، ماہانہ، سالانہ یا ایک مشت ایک رقم بیمہ کرنے والی کمپنی کو دینے کاپابند ہوتا ہے جس کے عوض انشورنس کرنے والی کمپنی انشورنس لینےوالے یا تیسرے شخص کو انشورنس کی شرائط کے مطابق وعدہ کرتی ہے کہ ایک خاص رقم یا دوسرے مالی معاوضات،حادثہ ہونے کی صورت میں یا وہ نقصانات جو انشورنس میں واضح طور پر مندرج ہیں ادا کرے گی۔

مسئلہ (۲۸۲۸)انشورنس کی مختلف قسمیں ہیں من جملہ:

(۱) لوگوں کا انشورنس موت کے مقابل میں ، بیماری یا دوسرے حادثات۔

(۲) سرمایہ کا انشورنس جیسے گاڑیاں ، ہوائی جہاز ،کشتی میں آگ لگنے کے خطرات کے مقابل ، ڈوبنے ،چوری وغیرہ وغیرہ۔انشورنس کی ایک اور رقم ہے جس کا شرعی حکم دوسرے مذکورہ مقامات سے الگ نہیں ہے اس لئے ان کے ذکر کی ضرورت نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۸۲۹)انشورنس کے معاہدہ کے کئی ارکان ہیں :

( ۱۔۲ )ایجاب وقبول جو انشورنس حاصل کرنےوالے افراد اور کمپنی کے درمیان ہوتا ہے جس میں معاملات سے متعلق گفتگو ، دستاویز اور اسی طرح کی دوسری چیزیں جو اس پر دلالت کرتی ہیں ، کافی ہے۔

(۳) انشورنس سے متعلق چیزوں کا معین ہونا خواہ افراد ہوں یامال ہو۔

(۴)انشورنس شروع کرنے اور ختم ہونے کا وقت۔

مسئلہ (۲۸۳۰)انشورنس کے معاہدہ میں خطرات کے اسباب و نقصانات جیسے آگ لگنا، چوری ،ڈوبنا ، بیماری موت وغیرہ اور اسی طرح ماہانہ یا سالانہ انشورنس کی قسطیں ، اس صورت میں جب قسطوں میں ادائگی ہو ضروری ہےکہ واضح ہو۔

مسئلہ (۲۸۳۱)انشورنس کے معاہدہ میں طرفین ، بالغ ، عاقل ہوں اور قصد ، اختیار رکھتے ہوں اور استعمال مال سے روکا نہ گیا ہو( بیوقوفی یا قرض میں ڈوبے ہونے وغیرہ کی وجہ سے) شرط ہے اور اس صورت میں کہ طرفین یا ان میں سے کوئی ایک ایسا ہو جو نابالغ ، دیوانہ مجبور یاجس کو روکا گیاہو، یااپنے ارادہ میں سنجیدہ نہ ہو، تو معاہدہ صحیح نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۸۳۲)انشورنس کامعاہدہ عقدلازم میں شمار ہوتا ہے اور یہ طرفین کی رضایت کے بغیر فسخ نہیں کیاجاسکتا ہے۔

البتہ اگر معاہدہ میں شرط رکھیں کہ انشورنس لینے والا یا انشورنس کی کمپنی یا دونوں معاہدہ توڑنے کا حق رکھتے ہیں تواس شرط کےمطابق معاہدہ فسخ کرناجائز ہے۔

مسئلہ (۲۸۳۳) اس صورت میں کہ انشورنس کمپنی اپنے معاہدہ کے مطابق عمل نہ کرے انشورنس لینے والا (حاکم شرع یا دوسرے سےرجوع کرکے) انشورنس کمپنی کو معاہدہ کے مطابق عمل کرنے کا پابند بناسکتا ہے اور اسی طرح معاہدہ کو فسخ بھی کرسکتا ہے اور دی گئی رقم کو انشورنس کے حق کے عنوان سے واپس لینے کامطالبہ بھی کرسکتا ہے۔

مسئلہ (۲۸۳۴)اس صورت میں کہ انشورنس کے معاہدہ میں یہ معین ہوا ہو کہ انشورنس لینے والا ایک خاص رقم کو انشورنس کےحق کے عنوان سے قسطوں میں ادا کرے اور وہ اس معاہدہ کی خلاف ورزی کرے خواہ رقم کی مقدار یا وقت پر ادائگی کے لحاظ سے ہو، تو انشورنس کی کمپنی پرواجب نہیں ہےکہ اپنے معاہدہ کےمطابق معین رقم ادا کرنے میں کسی حادثہ یاخاص نقصان ہونے پر عمل کرے۔ اور انشورنس کرنے والا بھی انشورنس کے حق کو لینے کامطالبہ نہیں کرسکتا ہے۔

مسئلہ (۲۸۳۵)انشورنس میں کسی مخصوص مدت کی شرط نہیں ہے بلکہ معاہدہ طرفین کی رضایت کاتابع ہوگا۔

مسئلہ (۲۸۳۶)اگر چند لوگ اپنے اس سرمایہ سے جو مشترکہ طورپر فراہم کیا ہو، کوئی کمپنی بنائیں اور ان میں سے ہر ایک کمپنی کے معاہدہ کے ضمن میں دوسرے پر یہ شرط لگائیں کہ ان پر یا ان کے سرمایہ پر کوئی حادثہ ہونے کی صورت میں ( کہ اس کی قسم کو شرط کے ضمن میں معین کردیں ) کمپنی سرمایہ یا اس کے فائدہ سے نقصانات کی بھرپائی کرے گی جب تک کہ وہ معاہدہ باقی ہے اس شرط کے مطابق عمل کرنا واجب ہوگا۔
(۱۶) سرقفلی (پگڑی) ← → (۱۴) بینک میں نوکری کرنا
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français