مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

مال پر وارد ہونے والے خسارہ كی تلافی ← → چند نکات:

بعض چند سالہ معاہدے (Agreement) كے سال بھر كا محاسبہ

مسئلہ 2346:اگر انسان نماز پڑھنے ، روزہ رکھنے، یا کسی اور عمل کو انجام دینے کے لیے اجیر بنے تو اس مقدار عمل کے اجارے کا پیسہ جو معاملے کے انجام دینے کے سال میں قرار پائے اسی سال کی در آمد میں سے شمار ہوگا پس اگر اخراجات زندگی میں خرچ نہ ہو تو اس پر خمس ہے اور وہ مقدار اجارے کا پیسہ جو آئندہ برسوں میں انجام دئے جانے والے عمل کے مقابل میں ہے آئندہ برسوں کی در آمد میں شمار ہوگا۔

مسئلہ 2347: اگر انسان کے پاس باغ یا باغیچہ مخمّس یا حکم مخمّس میں ہو اور اس کے پھل اور فصل کو چند سال کےلیے بیچے تو معاملے میں حاصل ہونے والی تمام قیمت بیچے جانے والے سال کی در آمد میں سے شمار ہوگی اس بنا پر جتنی مقدار خمس کی تاریخ تک اخراجات زندگی میں خرچ نہ ہو پہلے باغ کی قیمت میں جو کمی واقع ہوئی ہے اسے کم کریں پھر باقی بچے ہوئے پیسے کا خمس ادا کریں، خمس کا حساب کرتے وقت قیمت میں کمی کبھی اس وجہ سے ہے کہ باغ كی فصل اور اس کا نفع چند سال تک دوسرے کا ہے اور کبھی ممکن ہے اس چند سال میں جب کہ باغ دوسرے کے اختیار میں ہے اس پر زمانہ گزرنے اور مصرف ہونے سے قیمت میں کمی ہو۔

مسئلہ 2348: اگر کوئی شخص ایسا گھر جو مخمّس یا حکم مخمّس میں ہے چند سال کےلیے کرایہ پر دے تو کرایہ اس سال کی در آمد میں سے شمار ہوگا جس سال کرایہ پر دیا ہے اس بنا پر جتنی مقدار، خمس کی تاریخ پر استعمال نہ ہو پہلے گھر کی قیمت میں جو کمی واقع ہوئی ہے اس تفصیل کے ساتھ جو گذشتے مسئلے میں بیان کی گئی اسے کم کرے پھر باقی جو بچے اس کا خمس ادا کرے ، گرچہ کرایہ قسطی طور پر ہو تو جو قسطیں آئندہ برسوں میں دریافت کرے گا وہ اسی سال کی در آمد میں شمار ہوگی پس قیمت میں واقع شدہ کمی کو کم کرکے( البتہ اگر گذشتہ برسوں میں اس کو کم نہ کیا ہو) باقی بچے ہوئے کا فوراً خمس ادا کرے ۔[260]

[260] مالک مکان گھر کے کرایہ سے حاصل شدہ در آمد کے لیے الگ تاریخ خمس قرار دے سکتا ہے اور کرائے کے معاہدے کو ایک سالہ قرار دے اور پھر اگر چاہے تو ہر سال اسے بڑھاتا رہے کہ نتیجتاً ہر مہینے جو کرایہ وصول کرے گا اسی سال کی در آمد میں سے قرار پائے گا اور اس کا فوراً خمس ادا کرنا لازم نہیں ہے، بلکہ اگر سال کے آخر تک باقی رہے لازم ہے کہ اس کا خمس دے، البتہ اگر اس کی در آمد چند مکان کو کرائے پر دینے کے ذریعے ہو تو ہر ایک لے لیے جدا خمس کی تاریخ نہیں قرار دے سکتا۔
مال پر وارد ہونے والے خسارہ كی تلافی ← → چند نکات:
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français