مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

صحیح شکوک کے دوسرے احکام ← → وہ شکوک جن کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے

صحیح شکوک

مسئلہ 1460: گیارہ صورت میں اگر نماز گزار چار رکعتی نماز کی رکعتوں میں شک کرے تو چاہیے کہ پہلے فکر کرے پس اگر ایک طرف یقین یا گمان پیدا ہو جائے اسی طرف پر عمل کرے اور نماز کو تمام کرے ورنہ چنانچہ شک ثابت اور باقی رہے تو اس دستور کے مطابق جو بیان کیا جا ئے گا عمل کرے اور ان گیارہ مقام میں سے بعض شک دو طرفہ اور بعض شک تین طرفہ ہیں:

پہلا مقام : دو اور تین کے درمیان شک

مسئلہ 1461: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد شک کرے کہ دو رکعت پڑھی ہے یا تین رکعت، تو بنا رکھے گا کہ تین رکعت پڑھی ہےپھر ایک رکعت اور پڑھے اور نماز کو تمام کرے اور نماز کے بعد ایک رکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکر بجالائے اور احتیاط واجب کی بنا پر دو رکعت بیٹھ کر پڑھنا کافی نہیں ہے چنانچہ یہ شک دوسرے سجدے میں وارد ہونے سے پہلے پیش آئے جیسے قیام کی حالت یا رکوع یا پہلے سجدے میں یا دوسجدوں کے درمیان تو اس کی نماز باطل ہے۔

دوسرا مقام :دو اور چار کے درمیان شک

مسئلہ 1462: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد دو اور چار کے درمیان شک کرے تو بنا رکھے کہ چار رکعت پڑھی ہے اور نماز کو تمام کرے پھر نماز کے بعد دو رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر پڑھے، چنانچہ یہ شک دوسرے سجدے میں وارد ہونے سے پہلے پیش آئے جیسے قیام کی حالت میں یا رکوع یا پہلے سجدے یا دو سجدوں کے درمیان تو اس کی نماز باطل ہے۔

تیسرا مقام : تین اور چار کے درمیان شک

مسئلہ 1463: اگر نماز گزار نماز میں کسی بھی حالت میں تین اور چار کے درمیان شک کرے تو چار پر بنا رکھے نماز کو تمام کرے اور نماز کے بعد مختار ہے کہ ایک رکعت کھڑے ہو کر یا دو رکعت بیٹھ کر نماز احتیاط پڑھے گرچہ احتیاط مستحب ہے کہ دو رکعت بیٹھ کر نماز احتیاط پڑھے ۔

چوتھا مقام : قیام کی حالت میں تین اور پانچ میں شک

مسئلہ 1464: اگر نماز گزار قیام کی حالت میں تین اور پانچ کے درمیان شک کرے تو بیٹھ جائے اور تشہد اور سلام پڑھے اور پھر دو اور چار کے شک میں بتائے گئے دستور کے مطابق عمل کرے یعنی دو رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر پڑھے، چنانچہ وہ شک رکوع یا رکوع کے بعد یا بیٹھنے کی حالت میں پیش آئے تو نماز باطل ہے۔


پانچواں مقام : قیام کی حالت میں چار اور پانچ کے درمیان شک

مسئلہ 1465: اگر نماز گزار قیام کی حالت میں چار اور پانچ کے درمیان شک کرے تو بیٹھ جائے اور تشہد و سلام پڑھے اور پھر تین اور چار کے شک میں بتائے گئے دستور کے مطابق عمل کرے یعنی مختار ہے کہ ایک رکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکر یا دو رکعت بیٹھ کر پڑھے گرچہ احتیاط مستحب ہے کہ دو رکعت نماز احتیاط بیٹھ کر پڑھے۔

چھٹاں مقام : بیٹھنے کی حالت میں چار اور پانچ کے درمیان شک

مسئلہ 1466: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد چار اور پانچ کے درمیان شک کرے تو چار پر بنا رکھے اور نماز کو تمام کرے اور نماز کے بعد سجدہٴ سہو بجالائے اور یہ حکم ہر اس مقام میں جاری ہوگا جہاں پر شک کا کم والا حصہ چار رکعت ہو جیسے چار اور چھ کے درمیان شک، جیسا کہ بعد میں ذكر ہوگا۔ قابلِ ذکر ہے چنانچہ یہ شک رکوع یا رکوع کے بعد یا پہلے سجدے میں یا دو سجدے کے درمیان دوسرے سجدے میں وارد ہونے سے پہلے پیش آئے تو نماز باطل ہے۔



ساتواں مقام : بیٹھنے کی حالت میں چار اور چھ کے درمیان شک

مسئلہ 1467: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد چار اور چھ کے درمیان شک کرے تو چار پر بنا رکھے اور نماز کو تمام کرے اورنماز کے بعد سجدہٴ سہو بجالائے۔

قابلِ ذکر ہے کہ اگر یہ شک قیام یا رکوع کی حالت میں یا رکوع کے بعد یا پہلے سجدے میں یا دو سجدوں کے درمیان دوسرے سجدے میں وارد ہونے سے پہلے پیش آئے تو نماز باطل ہے۔

آٹھواں مقام : قیام کی حالت میں پانچ اور چھ کے درمیان شک

مسئلہ 1468: اگر نماز گزار قیام کی حالت میں پانچ اور چھ کے درمیان شک کرے تو لازم ہے کہ بیٹھ جائے پھر تشہد اور سلام پڑھے اور بیٹھنے کی حالت میں چار اور پانچ کے شک پر عمل کرے یعنی نماز کے بعد سجدہٴ سہو بجالائے۔

نواں مقام : دو، تین ، چار اور پانچ کے درمیان شک

مسئلہ 1469: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد ، دو، تین اور چار کے درمیان شک کرے تو چار پر بنا رکھے اور نماز کے بعد دو رکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکر اور اس کے بعد دو رکعت نماز احتیاط بیٹھ کر بجالائے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اگر یہ شک قیام، رکوع، رکوع کے بعد، پہلے سجدے میں، دوسجدوں کے درمیان دوسرے سجدے میں وارد ہونے سے پہلے پیش آئے تو نماز باطل ہے۔

دسواں مقام : قیام کی حالت میں تین، چار اور پانچ کے درمیان شک

مسئلہ 1470: اگر نماز گزار قیام کی حالت میں تین، چار اور پانچ کے درمیان شک کرے تو لازم ہے کہ بیٹھ جائے اور تشہد اور سلام پڑھے اور سلام کے بعد دو تین اور چار کے شک کے مطابق عمل کرے یعنی دو رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر اور پھر دو رکعت نماز احتیاط بیٹھ کر بجالائے۔

گیارہواں مقام : بیٹھنے کی حالت میں تین، چار اور پانچ کے درمیان شک

مسئلہ 1471: اگر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد تین، چار اور پانچ کے درمیان شک کرے تو لازم ہے کہ تین چار ، اور چار پانچ کے شک کے مطابق عمل کرے یعنی ایک رکعت نماز احتیاط کھڑے ہو کر یا دو رکعت نماز احتیاط بیٹھ کر بجالائے اور پھر سجدہٴ سہو بجالائے اور ہر اس مقام میں جہاں پر نماز گزار دوسرے سجدے میں وارد ہونے کے بعد چار رکعت اور اس سے کم یا اس سے زیادہ کے درمیان شک کرے تو وسیع وقت میں چار پر بنا رکھ کر دونوں شک کے وظیفے پر عمل کر سکتا ہے یعنی اس جہت سے کہ احتمال ہے چار رکعت سے کم پڑھا ہو تو نماز احتیاط پڑھے اور اس جہت سے کہ احتمال ہے چار رکعت سے زیادہ پڑھا ہو تو سجدہٴ سہو بجالائے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اگر یہ شک رکوع، رکوع کے بعد، پہلے سجدے میں یا دو سجدوں کے درمیان یا دوسرے سجدے میں داخل ہونے سے پہلے پیش آئے تو نماز باطل ہے۔

مسئلہ 1472: صحیح شکوک میں جب نماز گزار کا وظیفہ قیام کی حالت سے بیٹھنا ہے جیسے چار اور پانچ کے درمیان قیام میں شک کرے تو احتیاط مستحب ہے کہ نماز گزار بے جا قیام کے لیے سجدہٴ سہو انجام دے۔
صحیح شکوک کے دوسرے احکام ← → وہ شکوک جن کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français