سوال و جواب » محرمات شرعیہ اسلامیہ
تلاش کریں:
۱
سوال: شرعیت اسلامی میں کون سے کام حرام ہیں ؟
جواب: شرعیت اسلامی میں جو کام حرام ہیں ان میں سے کچھ اھم یہ ہیں۔
۱ اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس ہونا ۔
۲ گناہوں کے ارتکاب پر بے اعتناء ہوکر عذاب الٰہی سے مطمئن ہوجانا اور خدا تعالی کی شدید گرفت سے غفلت برتنا ۔
۳ تعرب بعد الھجرت، یعنی ایسے ممالک میں جا بسنا کہ جہاں ایک مسلمان کا دین یا عقائد حقہ پر اسکا ایمان کمزور ہوتا ہے یا وہاں اپنے واجبات پر عمل نہیں کر سکتا ہو یا محرمات سے نہ بچ سکتا ہو۔
۴ ظالمین کی مدد کرنا یا انکا معاون و آلہ کار بننا ، اور اسہی طرح ان کی طرف سے منصب قبول کرنا سوائے یہ کہ جب اصل کام مشروع و جائز ہو اور اس منصب کو قبول کرنا مسلمین کی مصلحت میں ہو ۔
۵ کسی مسلمان کا قتل کرنا ،بلکہ کسی بھی محقون الدم (وہ کافر جس کی جان کی حفاظت مسلمان ملک میں فرض ہو) ،اور اعتداء و تجاوز کرنا بھی قتل ہی کی طرح حرام ہے جیسے مارنا یا زخمی کرنا وغیرہ ۔ اور بچہ ساقط کرنا بھی قتل کے حکم میں ہے چاہے روح داخل ہونے سے پہلے ہی ہو چا ہے مضغہ (لوتھڑا) یا علقہ (جما ہوا خون) ہوتو بھی حرام ہے۔
۶ مومن کی غیبت کرنا ،یعنی اسکی غیر موجودگی میں اسکی کوئی ایسی برائی ذکر کرنا جو لوگوں میں معلوم نہ ہو۔ چاہے ایسا کرنا اسکی شان گھٹانے کے لیئے ہو یہ نہ ہو ۔
۷ مومن کو گالی دینا یا اس پر لعنت کرنا ،اسکی اھانت ،تذلیل کرنا ،نقل اتارنا،اسکو ڈرانا دھمکانا اسکے راز کو فاش کرنا ،اسکی غلطیوں کی تاک لگانا یا اسکو حقیر جاننا خاص کر کہ جب وہ فقیر ہو۔
۸ مومن پر بھتان باندھنا جس کا معنی یہ ہے کہ اسکی برائی کی جائے جبکہ وہ برائی اس میں نہ پائی جاتی ہو۔
۹ مومنین کہ درمیان چغل خوری کرنا جس کی وجہ سے انکہ درمیان تفرقہ پیدا ہو۔
۱۰ کسی مسلم سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق کرنا۔
۱۱ شادی شدہ مومن یا مومنہ پر زنا جیسی فحاشی کا الزام لگانا جبکہ اس پر گواہی نہ ہو۔
۱۲ دھوکہ دینا کسی مسلم کو خرید و فروخت جیسے معاملات میں ،چاھے یہ کھٹیا چیز کو عمدہ مال میں چھپا کر ہو یا نہ پسندیدہ چیز کو پسندیدہ اشیاء میں ملانے سے ہو ۔۔۔ یا مال کی اچھی خصوصیت بیان کی جاے جبکہ وہ اچھی خصوصیات اس میں نہ ہوں ،یا کوئی چیز اسکی جنس کہ برخلاف دکھائی جائے یا کسی بھی طرح کا دھوکہ ہو حرام ہے۔
۱۳ فحش کلامی کرنا ،یعنی ایسا کلام کہ جس کا ذکر کرنا قبیح ہوتا ہے۔
۱۴ غداری کرنا دھوکہ دینا ، خیانت کرنا چاھے غیر مسلمین کہ ساتھ ہی ہو۔
۱۵ حسد کرنا جبکہ اسکا اثر ظاہر کیا جائے چاھے قول میں یا فعل سے البتہ اثر ظاہری کے بغیر فقط حسد کا احساس کرنا حرام تو نہیں مگر بری صفات میں سے ہے، ہاں البتہ غبطہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور وہ یہ کہ یہ تمنیٰ کرے کہ اللہ اسے بھی ویسا ہی رزق عطاء فرماے کہ جیسا کہ فلاں شخص کو عطاء کیا ہے جبکہ اس دوسرے سے اس رزق کہ زوال کی تمنیٰ نہ ہو۔
۱۶ زنا ،لواط ،سحق ،استمناء اور شوہر و بیوی کی ایک دوسرے کہ علاوہ کسی بھی قسم کی جنسی لذت گیری حتی کہ شھوت کیساتھ لمس کرنا یہ دیکھنا بھی حرام ہے۔
۱۷ قیادۃ یا حرامکاری کیلئے دلالی کرنا یا دو افراد کے درمیان زنا یا لواط یا سحق کیلئے
رابطہ کروانا ۔
۱۸ دیوث بننا یعنی کوئی شخص اپنی بیوی کو زنا کرتے دیکھے اور کچھ نہ کہے یا اسے منع نہ کرے۔
۱۹ مرد کا عورت کے مشابھ بننا اور بنا بر احتیاط لازم اس کے برعکس عورت کا مرد سے مشابھ بننا ۔اور اس سے مقصود یہ ہے کہ ایک دوسرے کی حلیہ اختیار کرنا اور دوسری جنس سے مشابھ لباس پہننا۔
۲۰ مرد کیلئے خالص اور قدرتی ریشم پہننا اور اسی طرح مرد کا سونا پہننا ، بلکہ احتیاط لازم یہ ہے کہ مرد سونے سے زینت بھی ترک کرے چاہے پہن کر نہ بھی ہو۔
۲۱ بغیر علم اور دلیل کے بات کرنا۔
۲۲ جھوٹ بولنا چاہے اس سے کسی دوسرے کو ضرر نہ بھی پہنچے۔اور سب سے برا جھوٹ جھوٹی گواہی دینا ہے ،جھوٹی قسم کھانا اور ایسا فتوی دینا کہ جو خدا کی طرف سے نازل کردہ حکم کے مطابق نہ ہو۔
۲۳ وعدہ خلافی اور احتیاط لازم کی بنا پر ایسا وعدہ کرنا بھی حرام ہے جس کے شروع سے ہی وفاء نہ کرنے کا قصد ہو ، حتی کہ گھر والوں کی ساتھ بھی ایسا وعدہ جائز نہیں ہے ۔
۲۴ سود خوری چاہے معاملے میں ہو یا قرض میں، اور جیسا کہ سود کھانا حرام ہے تو اس لئے سود لینا بھی ، سود دینا بھی اور سود پر مشتمل معاملہ کا اجراء کرنا بھی حرام ہے بلکہ ایسے معاملہ کو لکھنا یا اس پر گواہ بننا بھی حرام ہے۔
۲۵ شراب پینا اور دیگر نشہ آور مایع اشیاء جیسے فقاع (بیئر) اور انگور کا ابال آیا ہوا شربت پینا جبکہ اس کا دو تہائی حصہ نہ گیا ہو۔
۲۶ خنزیر کا گوشت کھانا ، یا دیگر حرام گوشت جانوروں کو کھانا ، اور ایسا جانور کھانا کہ جس کو شرعی طریقہ سے ذبح نہ کیا گیا ہو۔
۲۷ تکبر و اختیال کرنا ااور وہ یہ کہ انسان خود کو بغیر کسی معقول وجہ کہ دوسروں سے بر تر و بالا ظاہر کرے۔
۲۸ قطع رحم کرنا اور وہ اس طرح کہ انسان رشتہ داروں کہ ساتھ ہر ممکن و متعارف طریقے سے احسان کرنا چھوڑ دے۔
۲۹ عاق والدین یعنی ان کے ساتھ کسی بھی طرح کی بد سلوکی کرنا جو کہ ان کے حق میں احسان فراموشی شمار ہو، جبکہ ایسے امور میں انکی مخالفت کرنا بھی جائز نہیں کہ جس سے انہیں انکی اولاد پر شفقت کی وجہ سے اذیت ہوتی ہو۔
۳۰ اسراف اور تبذیر کرنا ، اور اسراف سے مراد یہ کہ مال کو مناسبت سے زیادہ مقدار میں صرف کرنا جبکہ تبذیر یہ کہ مال کو ایسی مورد میں صرف کرنا جو کہ اصلا غیر مناسب ہو۔
۳۱ میزان یا ترازو کے تول میں کمی کرنا یا اس جیسی چیزوں میں حق مارنا اس طرح سے کہ وزن یا فیتہ وغیرہ سے مقدار ناپتے ہوئے پورا حق ادا نہ ہو۔
۳۲ کسی مسلمان کے مال میں اسکی رضا مندی اور اسکی خوشی کہ بغیر تصرف کرنا۔
۳۳ کسی مسلمان کو کسی بھی طرح مالی ،جانی یا اسکی عزت پر ضرر پہنچانا ۔
۳۴ جادو- سحر کرنا یا کروانا ،سیکھنا یا سکھانا یا اس کہ ذریعے پیسا کمانا ۔
۳۵ کہا نت یا نجومی کا کام کرنا ، اس سے کمائی کرنا ،اس کی طرف رجوع کرنا یا اسکی دی ہوئی اخبار کی تصدیق کرنا ۔
۳۶ قضاوت میں فیصلے کیلیئے رشوت دینا اور لینا چاھے فیصلہ حق پر ہی ہو ،البتہ ظالم سے جائزحق نکالنے کیلئے رشوت دینی پڑے تو دی جا سکتی ہے مگر ظالم کیلئے لینا حرام ہے۔
۳۷ غناء گانا یا گلوکاری کرنا ۔اور اسہی کے حکم میں ہے قرآن یا دعاوں کو گانے بجانے کے لحن میں پڑھنا۔اور اور بنا بر احتیاط لازم کسی غیر لھو و لعب والے کلام کو بھی اس طور سے پڑھنا، جائز نہیں ہے۔
۳۸ آلات لھو کا استعمال ،جیسا کہ دف مارنا ، طبلہ یا بانسری بجانا یا کسی تار و الے آلات کو اسطرح بجانا کہ اس سے مجالس لھو ولعب کی جیسی موسیقی پیدا ہو۔
۳۹ جوا کھیلنا ، چاھے جوے کھیلنے کے مخصوص آلات سے ہو جیسا کہ شطرنج ، نرد( پاسہ کھیلنا ) یا دوملہ(چورس کا کھیل) یا آلات کہ بغیر ، جبکہ اس پرشرط رکھنا بھی حرام ہے ،جیسا کہ شطرنج و نرد وغیرہ کو شرط کہ بغیر کھیلنا بھی حرام ہے بلکہ دیگر جوئے کہ آلات سے بغیر شرط کہ کھیلنا بھی بناء بر احتیاط لازم حرام ہے۔
۴۰ عبادات اور اطاعت خداوندی کہ کاموں میں ریاء کاری اور دکھادہ کرنا۔
۴۱ خود کشی کرنا یا اپنے آپ کو کوئی بڑا ضرر پہنچانا جیسا کہ جسم کہ بعض اعضاء رئیسہ کو زائل یا معطل کرلینا جیسا کہ ہاتھ ،پائوں کو کاٹ لینا یا شل کرنا۔
۴۲ مومن کا اپنے نفس کو ذلیل کرنا ، جیسا کہ اسکا ایسا لباس پہننا کہ جو اسکو لوگوں کی نظر میں بد نما یا قبیح ظاھر کرے۔
۴۳ گواھی کو چھپانا اس شخص کیلئے کہ جس کو کسی موقع پر گواہ بنایا گیا ہو اور پھر جب گواہی طلب کی جائے تو گواھی نہ دے۔بلکہ اگر مظلوم کو ظالم سے تمیز دینے کیلئے ضرورت پڑے تو چاہے کسی نے اسے گواہ نہ بھی بنایا ہو تو مظلوم کی مدد کے وقت گواہی کا چھپانا حرام ہے۔
شرعیت اسلامی میں جملہ محرمات ہیں جن میں سے کچھ کا ذکر یہاں ہوا جیسا کہ یہاں ان محرمات سے متعلق بعض استثناء وغیرہ کا بھی ذکر ہوا ہے ۔
sistani.org/26610
۱ اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس ہونا ۔
۲ گناہوں کے ارتکاب پر بے اعتناء ہوکر عذاب الٰہی سے مطمئن ہوجانا اور خدا تعالی کی شدید گرفت سے غفلت برتنا ۔
۳ تعرب بعد الھجرت، یعنی ایسے ممالک میں جا بسنا کہ جہاں ایک مسلمان کا دین یا عقائد حقہ پر اسکا ایمان کمزور ہوتا ہے یا وہاں اپنے واجبات پر عمل نہیں کر سکتا ہو یا محرمات سے نہ بچ سکتا ہو۔
۴ ظالمین کی مدد کرنا یا انکا معاون و آلہ کار بننا ، اور اسہی طرح ان کی طرف سے منصب قبول کرنا سوائے یہ کہ جب اصل کام مشروع و جائز ہو اور اس منصب کو قبول کرنا مسلمین کی مصلحت میں ہو ۔
۵ کسی مسلمان کا قتل کرنا ،بلکہ کسی بھی محقون الدم (وہ کافر جس کی جان کی حفاظت مسلمان ملک میں فرض ہو) ،اور اعتداء و تجاوز کرنا بھی قتل ہی کی طرح حرام ہے جیسے مارنا یا زخمی کرنا وغیرہ ۔ اور بچہ ساقط کرنا بھی قتل کے حکم میں ہے چاہے روح داخل ہونے سے پہلے ہی ہو چا ہے مضغہ (لوتھڑا) یا علقہ (جما ہوا خون) ہوتو بھی حرام ہے۔
۶ مومن کی غیبت کرنا ،یعنی اسکی غیر موجودگی میں اسکی کوئی ایسی برائی ذکر کرنا جو لوگوں میں معلوم نہ ہو۔ چاہے ایسا کرنا اسکی شان گھٹانے کے لیئے ہو یہ نہ ہو ۔
۷ مومن کو گالی دینا یا اس پر لعنت کرنا ،اسکی اھانت ،تذلیل کرنا ،نقل اتارنا،اسکو ڈرانا دھمکانا اسکے راز کو فاش کرنا ،اسکی غلطیوں کی تاک لگانا یا اسکو حقیر جاننا خاص کر کہ جب وہ فقیر ہو۔
۸ مومن پر بھتان باندھنا جس کا معنی یہ ہے کہ اسکی برائی کی جائے جبکہ وہ برائی اس میں نہ پائی جاتی ہو۔
۹ مومنین کہ درمیان چغل خوری کرنا جس کی وجہ سے انکہ درمیان تفرقہ پیدا ہو۔
۱۰ کسی مسلم سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق کرنا۔
۱۱ شادی شدہ مومن یا مومنہ پر زنا جیسی فحاشی کا الزام لگانا جبکہ اس پر گواہی نہ ہو۔
۱۲ دھوکہ دینا کسی مسلم کو خرید و فروخت جیسے معاملات میں ،چاھے یہ کھٹیا چیز کو عمدہ مال میں چھپا کر ہو یا نہ پسندیدہ چیز کو پسندیدہ اشیاء میں ملانے سے ہو ۔۔۔ یا مال کی اچھی خصوصیت بیان کی جاے جبکہ وہ اچھی خصوصیات اس میں نہ ہوں ،یا کوئی چیز اسکی جنس کہ برخلاف دکھائی جائے یا کسی بھی طرح کا دھوکہ ہو حرام ہے۔
۱۳ فحش کلامی کرنا ،یعنی ایسا کلام کہ جس کا ذکر کرنا قبیح ہوتا ہے۔
۱۴ غداری کرنا دھوکہ دینا ، خیانت کرنا چاھے غیر مسلمین کہ ساتھ ہی ہو۔
۱۵ حسد کرنا جبکہ اسکا اثر ظاہر کیا جائے چاھے قول میں یا فعل سے البتہ اثر ظاہری کے بغیر فقط حسد کا احساس کرنا حرام تو نہیں مگر بری صفات میں سے ہے، ہاں البتہ غبطہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور وہ یہ کہ یہ تمنیٰ کرے کہ اللہ اسے بھی ویسا ہی رزق عطاء فرماے کہ جیسا کہ فلاں شخص کو عطاء کیا ہے جبکہ اس دوسرے سے اس رزق کہ زوال کی تمنیٰ نہ ہو۔
۱۶ زنا ،لواط ،سحق ،استمناء اور شوہر و بیوی کی ایک دوسرے کہ علاوہ کسی بھی قسم کی جنسی لذت گیری حتی کہ شھوت کیساتھ لمس کرنا یہ دیکھنا بھی حرام ہے۔
۱۷ قیادۃ یا حرامکاری کیلئے دلالی کرنا یا دو افراد کے درمیان زنا یا لواط یا سحق کیلئے
رابطہ کروانا ۔
۱۸ دیوث بننا یعنی کوئی شخص اپنی بیوی کو زنا کرتے دیکھے اور کچھ نہ کہے یا اسے منع نہ کرے۔
۱۹ مرد کا عورت کے مشابھ بننا اور بنا بر احتیاط لازم اس کے برعکس عورت کا مرد سے مشابھ بننا ۔اور اس سے مقصود یہ ہے کہ ایک دوسرے کی حلیہ اختیار کرنا اور دوسری جنس سے مشابھ لباس پہننا۔
۲۰ مرد کیلئے خالص اور قدرتی ریشم پہننا اور اسی طرح مرد کا سونا پہننا ، بلکہ احتیاط لازم یہ ہے کہ مرد سونے سے زینت بھی ترک کرے چاہے پہن کر نہ بھی ہو۔
۲۱ بغیر علم اور دلیل کے بات کرنا۔
۲۲ جھوٹ بولنا چاہے اس سے کسی دوسرے کو ضرر نہ بھی پہنچے۔اور سب سے برا جھوٹ جھوٹی گواہی دینا ہے ،جھوٹی قسم کھانا اور ایسا فتوی دینا کہ جو خدا کی طرف سے نازل کردہ حکم کے مطابق نہ ہو۔
۲۳ وعدہ خلافی اور احتیاط لازم کی بنا پر ایسا وعدہ کرنا بھی حرام ہے جس کے شروع سے ہی وفاء نہ کرنے کا قصد ہو ، حتی کہ گھر والوں کی ساتھ بھی ایسا وعدہ جائز نہیں ہے ۔
۲۴ سود خوری چاہے معاملے میں ہو یا قرض میں، اور جیسا کہ سود کھانا حرام ہے تو اس لئے سود لینا بھی ، سود دینا بھی اور سود پر مشتمل معاملہ کا اجراء کرنا بھی حرام ہے بلکہ ایسے معاملہ کو لکھنا یا اس پر گواہ بننا بھی حرام ہے۔
۲۵ شراب پینا اور دیگر نشہ آور مایع اشیاء جیسے فقاع (بیئر) اور انگور کا ابال آیا ہوا شربت پینا جبکہ اس کا دو تہائی حصہ نہ گیا ہو۔
۲۶ خنزیر کا گوشت کھانا ، یا دیگر حرام گوشت جانوروں کو کھانا ، اور ایسا جانور کھانا کہ جس کو شرعی طریقہ سے ذبح نہ کیا گیا ہو۔
۲۷ تکبر و اختیال کرنا ااور وہ یہ کہ انسان خود کو بغیر کسی معقول وجہ کہ دوسروں سے بر تر و بالا ظاہر کرے۔
۲۸ قطع رحم کرنا اور وہ اس طرح کہ انسان رشتہ داروں کہ ساتھ ہر ممکن و متعارف طریقے سے احسان کرنا چھوڑ دے۔
۲۹ عاق والدین یعنی ان کے ساتھ کسی بھی طرح کی بد سلوکی کرنا جو کہ ان کے حق میں احسان فراموشی شمار ہو، جبکہ ایسے امور میں انکی مخالفت کرنا بھی جائز نہیں کہ جس سے انہیں انکی اولاد پر شفقت کی وجہ سے اذیت ہوتی ہو۔
۳۰ اسراف اور تبذیر کرنا ، اور اسراف سے مراد یہ کہ مال کو مناسبت سے زیادہ مقدار میں صرف کرنا جبکہ تبذیر یہ کہ مال کو ایسی مورد میں صرف کرنا جو کہ اصلا غیر مناسب ہو۔
۳۱ میزان یا ترازو کے تول میں کمی کرنا یا اس جیسی چیزوں میں حق مارنا اس طرح سے کہ وزن یا فیتہ وغیرہ سے مقدار ناپتے ہوئے پورا حق ادا نہ ہو۔
۳۲ کسی مسلمان کے مال میں اسکی رضا مندی اور اسکی خوشی کہ بغیر تصرف کرنا۔
۳۳ کسی مسلمان کو کسی بھی طرح مالی ،جانی یا اسکی عزت پر ضرر پہنچانا ۔
۳۴ جادو- سحر کرنا یا کروانا ،سیکھنا یا سکھانا یا اس کہ ذریعے پیسا کمانا ۔
۳۵ کہا نت یا نجومی کا کام کرنا ، اس سے کمائی کرنا ،اس کی طرف رجوع کرنا یا اسکی دی ہوئی اخبار کی تصدیق کرنا ۔
۳۶ قضاوت میں فیصلے کیلیئے رشوت دینا اور لینا چاھے فیصلہ حق پر ہی ہو ،البتہ ظالم سے جائزحق نکالنے کیلئے رشوت دینی پڑے تو دی جا سکتی ہے مگر ظالم کیلئے لینا حرام ہے۔
۳۷ غناء گانا یا گلوکاری کرنا ۔اور اسہی کے حکم میں ہے قرآن یا دعاوں کو گانے بجانے کے لحن میں پڑھنا۔اور اور بنا بر احتیاط لازم کسی غیر لھو و لعب والے کلام کو بھی اس طور سے پڑھنا، جائز نہیں ہے۔
۳۸ آلات لھو کا استعمال ،جیسا کہ دف مارنا ، طبلہ یا بانسری بجانا یا کسی تار و الے آلات کو اسطرح بجانا کہ اس سے مجالس لھو ولعب کی جیسی موسیقی پیدا ہو۔
۳۹ جوا کھیلنا ، چاھے جوے کھیلنے کے مخصوص آلات سے ہو جیسا کہ شطرنج ، نرد( پاسہ کھیلنا ) یا دوملہ(چورس کا کھیل) یا آلات کہ بغیر ، جبکہ اس پرشرط رکھنا بھی حرام ہے ،جیسا کہ شطرنج و نرد وغیرہ کو شرط کہ بغیر کھیلنا بھی حرام ہے بلکہ دیگر جوئے کہ آلات سے بغیر شرط کہ کھیلنا بھی بناء بر احتیاط لازم حرام ہے۔
۴۰ عبادات اور اطاعت خداوندی کہ کاموں میں ریاء کاری اور دکھادہ کرنا۔
۴۱ خود کشی کرنا یا اپنے آپ کو کوئی بڑا ضرر پہنچانا جیسا کہ جسم کہ بعض اعضاء رئیسہ کو زائل یا معطل کرلینا جیسا کہ ہاتھ ،پائوں کو کاٹ لینا یا شل کرنا۔
۴۲ مومن کا اپنے نفس کو ذلیل کرنا ، جیسا کہ اسکا ایسا لباس پہننا کہ جو اسکو لوگوں کی نظر میں بد نما یا قبیح ظاھر کرے۔
۴۳ گواھی کو چھپانا اس شخص کیلئے کہ جس کو کسی موقع پر گواہ بنایا گیا ہو اور پھر جب گواہی طلب کی جائے تو گواھی نہ دے۔بلکہ اگر مظلوم کو ظالم سے تمیز دینے کیلئے ضرورت پڑے تو چاہے کسی نے اسے گواہ نہ بھی بنایا ہو تو مظلوم کی مدد کے وقت گواہی کا چھپانا حرام ہے۔
شرعیت اسلامی میں جملہ محرمات ہیں جن میں سے کچھ کا ذکر یہاں ہوا جیسا کہ یہاں ان محرمات سے متعلق بعض استثناء وغیرہ کا بھی ذکر ہوا ہے ۔