مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل

(۱۳) تنزیل برات ← → (۱۱) کرنسی کی خرید وفروخت

(۱۲) بینکوں سے اکاؤنٹ میں موجود ہ رقم سے زیادہ لینا (Over Draft)

کوئی بھی شخص جو بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ رکھتا ہے وہ کسی بھی رقم کو جو اکاؤنٹ میں موجود ہ رقم سے زیادہ نہ ہو ،لے سکتا ہے۔

اور کبھی کبھی بینک کچھ کھاتہ داروں کو جن پر وہ مطمئن ہوتاہے، انھیں اجازت دیتا ہے کہ اکاؤنٹ میں موجودہ رقم سے زیادہ پیسہ اپنے اکاؤنٹ کے حساب میں لے لیں اوراس کام کو (اضافہ برداشت) یعنی اکاؤنٹ میں موجود ہ رقم سے زیادہ رقم حاصل کرنا کہا جاتا ہے اور بینک اس رقم کو دینے کے بدلے اپنے لئے کچھ فائدہ لیتاہے۔

مسئلہ (۲۸۲۳)اضافی رقم لینا، حقیقت میں ، بینکوں کو فائدہ دینے کی شرط پر قرض لینا ہے اور نتیجہ میں یہ سودی قرض ہوگا اور حرام ہے اور وہ فائدہ جس کابینک اضافی رقم لینے کے مقابل مطالبہ کرتا ہے وہ ر بوی اور حرام فائدہ شمار کیاجاتاہے۔

البتہ اگر بینک سرکاری یامشترک ہوتو اس سے اضافی رقم لینا بینک سے قرض لینے کے عنوان سے نہیں بلکہ مجہول المالک کا مال حاکم شرع(مرجع) کی اجازت لینا اس طرح جیسے مسئلہ نمبردو میں گذر گیا ہے اشکال نہیں رکھتا ہے۔
(۱۳) تنزیل برات ← → (۱۱) کرنسی کی خرید وفروخت
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français