مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

اعتکاف کو باطل کرنے کا کفارہ ← → اعتکاف صحیح ہونے کے شرائط

قضا اعتکاف کے احکام

مسئلہ 2159: اگر اعتکاف کرنے والا شخص اپنے اعتکاف کو ان مبطلات میں سے کسی ایک کے ذریعہ جن کا ذکر گذشتہ مسائل میں کیا گیا ، باطل کرے تو اگر اس کا اعتکاف واجب معین رہا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کی قضا بجالائے اور اگر واجب غیر معین اعتکاف ہو مثلاً اعتکاف کو کسی معین وقت کے بغیر نذر کرے تو لازم ہے کہ دوبارہ اعتکاف کرے اور اگر مستحب اعتکاف میں ہو اور دوسرا دن ختم ہونے کے بعد اعتکاف کو باطل کرے تو احتیاط واجب کی بنا پر اعتکاف کی قضا کرے اور اگر دوسرا دن ختم ہونے سے پہلے مستحب اعتکاف کو باطل کرے تو اس کے ذمے کچھ نہیں ہے اور قضا بھی نہیں ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ اگر مسئلہ نمبر (2153) کی تفصیل کے مطابق اس کا اعتکاف مشروط ہو تو اعتکاف کو باطل کرنے والی چیز کے انجام دینے سے قضا کرنا یا دوبارہ انجام دینا کچھ بھی لازم نہیں ہے۔

مسئلہ 2160: اگر وہ عورت جس نے اعتکاف کیا ہے اگر اعتکاف کا دوسرا دن ختم ہو نے کے بعد اُسے حیض آجائے تو واجب ہے کہ فوراً مسجد سے خارج ہو جائے اور احتیاط واجب کی بنا پر اعتکاف کی قضا اس پر لازم ہے مگر یہ کہ اس کا اعتکاف مسئلہ نمبر (2153) کی تفصیل کے مطابق مشروط رہا ہو۔

مسئلہ 2161: واجب اعتکاف کی قضا واجب فوری نہیں ہے، لیکن اس کی قضا کرنے میں اتنی تاخیر نہ کرے کہ واجب کے ادا کرنے میں لاپرواہی شمار ہو بلکہ احتیاط مستحب ہےکہ اسے فوراً قضا کرے۔

اعتکاف کو باطل کرنے کا کفارہ ← → اعتکاف صحیح ہونے کے شرائط
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français