مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نماز میت کے مستحبات ← → نماز میت کے صحیح ہونے کے شرائط

نماز میت پڑھنے کی کیفیت

مسئلہ 748: نما زمیت میں پانچ تکبیر ہے اور اگر نماز پڑھنے والا نیت کے بعد مندرجہ ذیل ترتیب سے پانچ تکبیر کہے تو کافی ہے :

1
۔ پہلی تکبیرکے بعد کہے :"اَشْهَدُ اَنْ لا اِلهَ إلَّا اللهُ وَاَنَّ مُحَمَّداً رَسُوْلُ اللهِ‏"

2
۔ دوسری تکبیر کے بعد کہے :"اللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ "

3
۔ تیسری تکبیر کے بعد کہے:"اللّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنینَ وَالمُؤْمِناتِ "

4
۔ چوتھی تکبیر کے بعد اگر مرد کی میت ہے تو کہے: "اللّهُمَّ اغْفِرْ لِهٰذَا المَیِّتِ " اور اگر عورت کی ہو تو کہے:"اللّهُمَّ اغْفِرْ لِهٰذِهِ المَیِّتَةِ "

5
۔ اس کے بعد پانچویں تکبیر کہے اور اس کے بعد ذکر یا دعا واجب نہیں ہے اور بہتر ہے نماز گزار نماز میت میں پہلی تکبیر کے بعد کہے: "اَشْهَدُ اَنْ لا اِلهَ إلّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَریكَ لَهُ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ، اَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشیراً وَنَذیراً بَیْنَ یَدَیِ السّاعَةِ "

دوسری تکبیر کے بعد کہے:" اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبارِكْ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ كَاَفْضَلِ ما صَلَّیْتَ وَبارَكْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلی إبْراهیمَ وَآلِ إبْراهیمَ إنَّكَ حَمیدٌ مَجیدٌ، وَصَلِّ عَلی جَمیعِ الأنْبیاِءِ وَالمُرْسَلینَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصِّدّیقینَ وَجَمیعِ عِبادِ اللهِ‏ الصّالِحینَ"

تیسری تکبیر کے بعد کہے:"اللّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنینَ وَالمُؤْمِناتِ وَالمُسْلِمینَ وَالمُسْلِماتِ، الْاَحْیَاء مِنْهُمْ وَالْاَمْواتِ، تابِعْ بَیْنَنا وَبَیْنَهُمْ بِالْخَیْراتِ، إنَّكَ مُجیبُ الدَّعَواتِ، إنَّكَ عَلی كُلِّ شَیءٍ قَدیرٌ"

چوتھی تکبیر کے بعد اگر میت مرد کی ہو تو کہے: "اللّهُمَّ إِنَّ هٰذا الْمُسَجّیٰ قُدّامَنا عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ اَمَتِكَ نَزَلَ بِكَ وَاَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِهِ، اللّهُمَّ إِنّا لا نَعْلَمُ مِنْهُ إلّا خَیْراً وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِهِ مِنّا، اللّهُمَّ إِنْ كانَ مُحْسِناً فَزِدْ فی اِحْسانِهِ وَاِنْ كانَ مُسیئاً فَتَجاوَزْ عَنْ سَیِّئَاتِهِ وَاغْفِرْ لَهُ، اللّهُمَّ اجْعَلْهُ عِنْدَكَ فی اَعْلیٰ عِلِّیّینَ وَاخْلُفْ عَلی اَهْلِهِ فِی الغابِرینَ، وَارْحَمْهُ بِرَحْمَتِكَ یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ"

اُ س کے بعد پانچویں تکبیر کہے اور نماز کو تمام کردے۔

لیکن اگر عورت کی میت ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد کہے: "اللّهُمَّ إِنَّ هذِهِ الْمُسَجّاةَ قُدّامَنا اَمَتُكَ وَابْنَةُ عَبْدِكَ وَابْنَةُ اَمَتِكَ نَزَلَتْ بِكَ وَاَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِهِ، اللّهُمَّ إِنّا لا نَعْلَمُ مِنْها إلّا خَیْراً وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِها مِنّا، اللّهُمَّ إنْ كانَتْ مُحْسِنَةً فَزِدْ فی إحْسانِها وَاِنْ كانَتْ مُسیئَةً فَتَجاوَزْ عَنْ سَیئاتِها وَاغْفِرْ لَها، اللّهُمَّ اجْعَلْها عِنْدَكَ فی اَعْلیٰ عِلِّیّینَ و اخْلُفْ عَلی اَهْلِها فِی الْغابِرینَ وَارْحَمْها بِرَحْمَتِكَ یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ"

قابلِ ذکر ہے کہ وہ دعائیں جو چوتھی تکبیر کے بعد ذکر ہوئی ہیں وہ بالغ افراد سے مخصوص ہیں اور نا بالغ کی نماز میں مثلاً مومنین کے بچوں کے لیے چوتھی تکبیر کے بعد کہا جائے :"اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ لِأَبوَیهِ وَلَنا سَلَفاً وَفَرَطاً وَأَجْراً "

مسئلہ 749:مستحب ہے نماز میت جماعت کے ساتھ پڑھی جائے اور احتیاط واجب کی بناپر نماز میت کے امام جماعت میں امامت کی تمام شرطیں پائی جاتی ہوں مثلاً بالغ ہو، عاقل ہو، حلال زادہ ہو، شیعہ اثنا عشری ہو وغیرہ لیکن لازم نہیں ہے عادل ہو اگر چہ عادل ہونا احتیاط مستحب کے مطابق ہے، اور جماعت کے صحیح ہونے کے شرائط کے اعتبار سے جو چیزیں اقتدا کرنے اور جماعت قائم ہونے میں عرفاً اپنا كردار رکھتی ہیں ان کی رعایت لازم ہے مثلاً ماموم کا امام جماعت سے زیادہ فاصلہ نہ ہو اسی طرح ماموم کا دوسرے ماموم سے جو امام جماعت سے متصل ہونے کا واسطہ ہے زیادہ فاصلہ نہ ہو۔

مسئلہ 750: جو نماز میت کو جماعت کے ساتھ پڑھ رہا ہے اگرچہ ماموم ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ دعاؤں اور تکبیروں کو کم از کم اس کی واجب مقدار میں پڑھے اور اس میں ذکر ہونے والی دعائیں نماز یومیہ جو جماعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہے جس میں حمد اور سورہ صرف امام جماعت پڑھتا ہے اس حمد و سورہ کا حکم نہیں رکھتیں۔
نماز میت کے مستحبات ← → نماز میت کے صحیح ہونے کے شرائط
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français